روسی سیکیورٹی ایجنسی کے سربراہ نے دعویٰ کیا ہے کہ مصر میں گرنے والا روسی مسافر طیارہ حادثے کا نہیں دہشت گردی کا شکار ہوا۔طیارہ ایک کلو بارودی مواد جتنے بم سے تباہ کیا گیا۔طیارہ گرنے سے دو سو چوبیس افراد ہلاک ہوئے تھے۔
خبر ایجنسی کے مطابق مصر کے شرم الشیخ ائر پورٹ کے دو اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا ۔اہل کاروں پر طیارے میں بم نصب کرنے والےملزمان کی مدد کا شبہ ہے۔
مصر کے صحرائے سینا میں گرنے والا بدقسمت روسی طیارہ،دہشت گرد حملے کا شکار ہوا تھا،معصوم بچوں اور خواتین سمیت دو سو چوبیس مسافر نفرت کی آگ کی نذر ہوگئے،یہ انکشاف سامنے آیا،روسی سیکیورٹی
چیف الیگزینڈر بورنکوف کی جانب سےجنہوں نے بتایا کہ طیارے کو فضا میں ہی ایک کلو گرام بارودی مواد سے اڑادیا گیا تھا،دھماکے کی شدت سے طیارہ دو ٹکڑوں میں تقسیم ہوا اور آگ کے گولے کی شکل میں زمین پر آگرا۔اس کا ثبوت وہ نشانات ہیں جو ملبے کے ٹکڑوں پر پائے گئے۔
دوسری جانب روسی صدر ولادی میر پوٹن نے سانحے میں ملوث عناصر کو پاتال سے بھی ڈھونڈلانے کا عزم ظاہر کیا ہے،پوٹن بولے کہ اس واقعے کے بعد ان کا ملک شام میں داعش کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں میں مزید شدت لائے گا۔روسی فضائی کمپنی میٹرو جیٹ کے اس بدقسمت طیارے نے اکتیس اکتوبر کو مصر کے سیاحتی مقام شرم الشیخ سے اڑان بھری تھی،جس کی منزل سینٹ پیٹرز برگ تھی،لیکن ٹیک آف کے پندرہ منٹ بعد ہی صحرائے سینا میں گر کر تباہ ہوگیا تھا ۔